ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کرناٹکا: ریاستی وزارت کی دو مخلوعہ نشستوں کیلئے ابھی سے دعویداری

کرناٹکا: ریاستی وزارت کی دو مخلوعہ نشستوں کیلئے ابھی سے دعویداری

Thu, 21 Jul 2016 01:08:13  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔20جولائی(ایس او نیوز) ریاست کی سدرامیا وزارت میں دو مخلوعہ نشستوں کو پر کرنے کیلئے اراکین اسمبلی میں ابھی سے دوڑ شروع ہوچکی ہے۔ کابینہ میں پچھلے ردوبدل کے مرحلے میں سدرامیا نے برطرف شدہ وزیر امبریش سے جو قلمدان چھینا تھا وہ اپنے پاس ہی برقرار رکھا ہے۔ ساتھ ہی ڈی ایس پی ایم کے گنپتی کی خود کشی کے معاملے میں کابینہ سے استعفیٰ دینے والے کے جے جارج کا قلمدان بھی انہوں نے اب تک کسی کو نہیں دیا ہے۔ جارج کے استعفیٰ سے وزارت میں بنگلور کی ایک نمائندگی کم ہوچکی ہے، قیاس کیا جارہاہے کہ جارج کی جگہ وزارت میں بنگلور کے وجئے نگر حلقہ کی نمائندگی کرنے والے سینئر رکن اسمبلی ایم کرشنپا یا یشونت پور سے پہلی بار منتخب ایس پی سوم شیکھر یا پھر شانتی نگر حلقہ سے نمائندگی کرنے والے این اے حارث کو وزارت میں آنے کا موقع دیا جائے گا۔ چونکہ کے جے جارج کا تعلق اقلیتی طبقے سے ہے۔ اسی لئے اقلیتی طبقے کو ہی نمائندگی دینے کا اگر موقع ملا تو وزارت میں حارث کی شمولیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، لیکن پچھلی کابینہ ردوبدل کے مرحلے میں سدرامیا کے خلاف کھل کر میدان میں آنے والے ایم کرشنپا اور ایس پی سوم شیکھر کو مطمئن کرنے کی خاطر ان دونوں کو نمائندگی مل سکتی ہے۔ فی الوقت وزارت میں شہر سے صرف تین ہی نمائندے روشن بیگ، رام لنگا ریڈی اور کرشنا بائرے گوڈا موجود ہیں۔ دنیش گنڈو راو کو وزارت سے برطرف کرکے کے پی سی سی کا کارگذار صدر بنادیا گیا، جبکہ جارج کو استعفیٰ دینا پڑا۔ اس وجہ سے وزارت میں شہر بنگلور کی نمائندگی کی تعداد بحال کرنے کی خاطر دو چہروں کو کابینہ میں یقینا جگہ ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ وزارت کے دعویدار اراکین اسمبلی کی طرف سے ابھی سے وزارت کیلئے جدوجہد شدت کے ساتھ شروع کی جاچکی ہے۔ دیکھنا ہے کہ اعلیٰ کمان کی منظوری کے بعد وزارت میں آنے کا موقع کسے ملتا ہے۔ سدرامیاوزارت سے جارج کا استعفیٰ اس حکومت کیلئے دوسرا موقع ہے ، اس سے پہلے غیر قانونی کانکنی کے الزامات میں پھنس کر سنتوش لاڈ نے وزارت سے استعفیٰ دیاتھا، تاہم حالیہ رودبدل میں انہیں دوبارہ وزارت دی گئی۔ 


Share: